ٹال مٹول کی اقسام | Types of Procrastination

ٹال مٹول کی اقسام | Types of Procrastination

ٹال مٹول (Procrastination) ایک ایسی عادت ہے جس میں انسان اہم کاموں کو غیر ضروری طور پر تاخیر کا شکار کرتا ہے۔ یہ عادت اکثر ہماری کارکردگی اور زندگی کے اہم پہلوؤں کو متاثر کرتی ہے۔ تاہم، ٹال مٹول کی مختلف اقسام ہوتی ہیں، اور ہر قسم کی ٹال مٹول کے پیچھے مختلف وجوہات ہوتی ہیں۔ اس بلاگ میں، ہم ٹال مٹول کی اقسام اور ان کے پیچھے موجود نفسیاتی پہلوؤں پر بات کریں گے تاکہ آپ کو یہ سمجھنے میں مدد مل سکے کہ آپ کس قسم کی ٹال مٹول کا شکار ہیں اور اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔

جدید تحقیق کیا کہتی ہے؟ (What Does Modern Research Say?)

جدید تحقیق کے مطابق، ٹال مٹول کی مختلف اقسام کو سمجھنا اس لیے ضروری ہے تاکہ ہر قسم کے مخصوص عوامل اور نتائج کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے۔ مثال کے طور پر، 2020 میں ہونے والی ایک تحقیق نے اس بات کا انکشاف کیا کہ کمال پسندی کی ٹال مٹول ان لوگوں میں زیادہ ہوتی ہے جو خوداعتمادی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔  (تحقیق کا حوالہ)

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ غیر فعال ٹال مٹول کا شکار لوگ اکثر زیادہ ذہنی دباؤ اور اضطراب کا شکار ہوتے ہیں، جبکہ فعال ٹال مٹول کا شکار لوگ بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں، کیونکہ وہ کام کو آخری لمحے پر مکمل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

1. فعال ٹال مٹول (Active Procrastination)

فعال ٹال مٹول میں فرد جان بوجھ کر کسی کام کو اس نیت سے ملتوی کرتا ہے کہ وہ دباؤ کے تحت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔ یہ افراد اپنی تاخیر کو مثبت نظر سے دیکھتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ وہ آخری وقت میں بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ اس قسم کی ٹال مٹول اکثر طلبہ اور پیشہ ور افراد میں دیکھی جاتی ہے۔

  • مثال: امتحان کی تیاری کو آخری دن تک ملتوی کرنا تاکہ دباؤ میں زیادہ بہتر مطالعہ کیا جا سکے۔

فوائد:

  • دباؤ میں زیادہ کارکردگی دکھانے کا احساس
  • وقت کے انتظام میں مہارت پیدا کرنے کی کوشش

نقصانات:

  • کام میں غلطیاں ہونے کا خدشہ
  • غیر ضروری ذہنی دباؤ

2. غیر فعال ٹال مٹول (Passive Procrastination)

غیر فعال ٹال مٹول میں فرد کام کو اس وجہ سے ملتوی کرتا ہے کہ اسے یقین نہیں ہوتا کہ کہاں سے شروع کرنا ہے یا اسے کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔ یہ افراد عموماً فیصلہ سازی میں مشکلات کا شکار ہوتے ہیں اور کسی کام کا آغاز کرنے میں گھبراہٹ محسوس کرتے ہیں۔

  • مثال: آپ کے پاس ایک پروجیکٹ ہے، لیکن آپ اسے شروع کرنے میں دشواری محسوس کرتے ہیں کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ پہلا قدم کیا ہونا چاہیے۔

فوائد:

  • وقت حاصل کرنے کی کوشش
  • کام پر مزید غور و فکر کرنے کا موقع

نقصانات:

  • فیصلہ سازی میں مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں
  • تاخیر کی وجہ سے کام مکمل نہ ہو پانا

3. فیصلہ نہ کر سکنے والی ٹال مٹول (Decisional Procrastination)

فیصلہ نہ کر سکنے والی ٹال مٹول میں فرد کسی کام کو اس خوف سے ملتوی کرتا ہے کہ وہ غلط فیصلہ کر سکتا ہے۔ یہ افراد عام طور پر مختلف آپشنز کا موازنہ کرنے میں بہت زیادہ وقت لگاتے ہیں اور اس وجہ سے کوئی فیصلہ نہیں کر پاتے، جس سے کام میں تاخیر ہوتی ہے۔

  • مثال: آپ کو کئی آپشنز میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہے، لیکن آپ خوفزدہ ہیں کہ کہیں غلط فیصلہ نہ کر لیں۔

فوائد:

  • بہتر فیصلہ کرنے کے لیے مزید وقت ملتا ہے
  • پیچیدہ مسائل کا مکمل تجزیہ کرنے کا موقع

نقصانات:

  • غیر ضروری تاخیر
  • ذہنی دباؤ میں اضافہ

4. کمال پسندی کی ٹال مٹول (Perfectionist Procrastination)

کمال پسندی (Perfectionism) سے متاثرہ افراد ہر کام کو بہترین انداز میں کرنا چاہتے ہیں۔ اس سوچ کی وجہ سے وہ کام کو اس وقت تک ملتوی کرتے ہیں جب تک کہ انہیں یقین نہ ہو جائے کہ وہ اسے کامل طور پر مکمل کر پائیں گے۔ یہ افراد اکثر کام کے آغاز میں تاخیر کرتے ہیں، کیونکہ انہیں خوف ہوتا ہے کہ وہ مکمل طور پر درست کام نہیں کر پائیں گے۔

  • مثال: آپ کو ایک پریزنٹیشن تیار کرنی ہے، لیکن آپ اسے بار بار ملتوی کرتے ہیں کیونکہ آپ کو خدشہ ہوتا ہے کہ یہ بہترین نہیں ہوگی۔

فوائد:

  • کام میں اعلیٰ معیار کا حصول
  • ہر تفصیل پر زیادہ توجہ دینے کا موقع

نقصانات:

  • کام شروع کرنے میں دشواری
  • غیر ضروری دباؤ اور وقت کی بربادی

5. جذباتی ٹال مٹول (Emotional Procrastination)

جذباتی ٹال مٹول وہ ہوتی ہے جب فرد کام سے جڑے منفی جذبات جیسے بیزاری، مایوسی یا خوف کی وجہ سے کام کو ملتوی کرتا ہے۔ یہ افراد عام طور پر کسی مشکل یا ناپسندیدہ کام سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کی جگہ کم اہم یا آسان کاموں کو ترجیح دیتے ہیں۔

  • مثال: آپ کو ایک پیچیدہ رپورٹ تیار کرنی ہے، لیکن آپ اس کام کو غیر ضروری طور پر تاخیر کا شکار کرتے ہیں کیونکہ یہ کام آپ کو مشکل لگتا ہے۔

فوائد:

  • منفی جذبات سے وقتی نجات
  • دیگر آسان کاموں میں کامیابی کا احساس

نقصانات:

  • اہم کام کا مؤخر ہونا
  • کام کے بوجھ میں اضافہ

6. فرار کی ٹال مٹول (Avoidance Procrastination)

فرار کی ٹال مٹول میں فرد کسی بھی ایسے کام سے بچنے کی کوشش کرتا ہے جس میں ناکامی کا خدشہ ہو یا جس کے نتائج پریشان کن ہو سکتے ہوں۔ یہ افراد عام طور پر ان کاموں کو ملتوی کرتے ہیں جن میں انہیں کامیابی کی امید کم ہو یا وہ خود کو ناکامی کے لیے تیار نہ کر پائیں۔

  • مثال: آپ کو ایک مشکل پروجیکٹ سونپا گیا ہے، اور آپ اسے شروع کرنے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ آپ کو ڈر ہے کہ آپ ناکام ہو جائیں گے۔

فوائد:

  • وقتی سکون کا احساس
  • مشکل کام سے بچنے کا موقع

نقصانات:

  • کام میں تاخیر اور معیار کی کمی
  • خوداعتمادی میں کمی

ٹال مٹول کی اقسام کو پہچاننا کیوں ضروری ہے؟

ٹال مٹول کی مختلف اقسام کو سمجھنا بہت ضروری ہے کیونکہ ہر قسم کی ٹال مٹول مختلف نفسیاتی وجوہات سے جڑی ہوتی ہے۔ جب آپ جان لیں کہ آپ کس قسم کی ٹال مٹول کا شکار ہیں، تو آپ اپنے رویے کو تبدیل کرنے اور بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے مخصوص حکمت عملی اپنانے میں کامیاب ہو سکیں گے۔

خلاصہ

ٹال مٹول کی اقسام کو سمجھنا اور ان پر قابو پانے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنانا ضروری ہے۔ چاہے آپ فعال ٹال مٹول کا شکار ہیں یا غیر فعال، آپ کو اپنے رویے کو پہچاننے اور اسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ یاد رکھیں، ہر کام کو وقت پر کرنے کی عادت اپنانا آپ کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لا سکتا ہے۔

کال ٹو ایکشن

اگر آپ بھی ٹال مٹول کا شکار ہیں تو اس مضمون میں دی گئی اقسام اور ان کی وجوہات کو سمجھیں اور ان سے نمٹنے کے طریقے اپنائیں۔ اپنے تجربات ہمارے ساتھ شیئر کریں اور دیکھیں کہ آپ کی کارکردگی میں کیسے بہتری آتی ہے۔

 

(ٹال مٹول کے عام اسباب)

dimagh.pk
Logo
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Shopping cart