Quranic Guidance for Depression: Peace & Hope :ڈپریشن کے مریضوں کے لیے قرآن مجید کی رہنمائی: امید، حوصلہ اور روحانی سکون
ڈپریشن یا ذہنی دباؤ ایک ایسی حالت ہے جو انسان کے جذبات، رویے، اور خیالات کو منفی انداز میں متاثر کرتی ہے، جس کی وجہ سے انسان شدید مایوسی، بے بسی، اور بے چینی کا شکار ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں قرآن مجید ایک عظیم روحانی ذریعہ ہے جو انسان کو نہ صرف ذہنی سکون عطا کرتا ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور مدد پر اعتماد کرنے کا درس دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے اور اس کی ہدایت پر عمل کرنے سے دل کو تقویت ملتی ہے، اور اس کا وعدہ ہے کہ وہ اپنے بندوں کو مشکلات سے نکالے گا۔
ذیل میں کچھ آیات کا مفصل بیان کیا جا رہا ہے جو ڈپریشن کے مریضوں کے لیے تسلی اور امید کا پیغام دیتی ہیں:
1. اللہ تعالیٰ کی طرف سے دعاؤں کا قبول ہونا:
سورۃ النمل (27:62)
“بھلا وہ کون ہے کہ جب کوئی بے قرار اسے پکارتا ہے تو وہ اس کی دعا قبول کرتا ہے، اور تکلیف دور کردیتا ہے، اور جو تمہیں زمین کا خلیفہ بناتا ہے؟ کیا (پھر بھی تم کہتے ہو کہ) اللہ کے ساتھ کوئی اور خدا ہے؟ نہیں! بلکہ تم بہت کم نصیحت قبول کرتے ہو۔”
یہ آیت مایوس دلوں کے لیے ایک بہت بڑی تسلی ہے۔ جب انسان اپنے مسائل میں گھرا ہوتا ہے اور اسے کوئی راستہ نظر نہیں آتا، تو اللہ تعالیٰ کی رحمت ہمیشہ اس کے ساتھ ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب کوئی بے قرار، یعنی دل سے تڑپتا ہوا، اس کو پکارتا ہے، تو وہ فوراً اس کی دعا قبول کرتا ہے اور اس کی تکلیف کو دور کر دیتا ہے۔ ڈپریشن کا شکار انسان جب اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے، تو اس کا دل سکون پاتا ہے اور وہ اپنے مسائل کا حل اللہ کی مدد سے پاتا ہے۔
2. اللہ کی قدرت اور حفاظت:
سورۃ الأنعام (6:63-64)
“کہو: خشکی اور سمندر کی تاریکیوں سے اس وقت کون تمہیں نجات دیتا ہے جب تم اسے گڑگڑا کر اور چپکے چپکے پکارتے ہو؟ کہو: اللہ ہی تمہیں اس مصیبت سے بھی بچاتا ہے اور ہر دوسری تکلیف سے بھی۔”
یہاں اللہ تعالیٰ انسان کو یاد دلا رہا ہے کہ دنیا کی ہر مشکل اور مصیبت میں وہی واحد ذات ہے جو انسان کو نجات دیتی ہے۔ جب انسان ڈپریشن جیسی ذہنی تاریکیوں میں گھر جاتا ہے، تو اللہ ہی ہے جو اسے نجات دلانے والا ہے۔ گڑگڑاتے اور دل سے دعا مانگنے پر اللہ کی رحمت فوراً نازل ہوتی ہے، اور اللہ ہر قسم کی ذہنی اور جسمانی تکلیف کو دور کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔
3. ہدایت پر عمل کرنے کی اہمیت:
سورۃ طہٰ (20:123)
“اللہ نے فرمایا: پھر اگر تمہیں میری طرف سے کوئی ہدایت پہنچے، تو جو کوئی میری ہدایت کی پیروی کرے گا، وہ نہ گمراہ ہوگا، اور نہ کسی مشکل میں گرفتار ہوگا۔”
یہ آیت اللہ تعالیٰ کے اس عظیم وعدے کی نشاندہی کرتی ہے کہ جو بھی اللہ کی ہدایت پر عمل کرتا ہے، وہ زندگی کے کسی بھی مشکل مرحلے میں گمراہ نہیں ہوگا اور نہ ہی کسی ایسی حالت میں پہنچے گا جہاں اسے ذہنی یا جسمانی مشکلات کا سامنا ہو۔ ڈپریشن میں مبتلا افراد کے لیے یہ آیت بہت اہم ہے، کیونکہ یہ انہیں اس بات کی یقین دہانی کراتی ہے کہ اگر وہ اللہ کی ہدایت کو مضبوطی سے تھامے رکھیں، تو ان کی زندگی کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔
4. اللہ پر بھروسہ:
سورۃ التوبہ (9:51)
“کہہ دو کہ: اللہ نے ہمارے مقدر میں جو تکلیف لکھ دی ہے، ہمیں اس کے سوا کوئی اور تکلیف ہرگز نہیں پہنچ سکتی۔ وہ ہمارا رکھوالا ہے، اور اللہ ہی پر مومنوں کو بھروسہ رکھنا چاہیے۔”
اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی مرضی اور تقدیر کی وضاحت کی گئی ہے۔ جب انسان کو کوئی ذہنی یا جسمانی تکلیف پہنچتی ہے، تو وہ یہ سمجھے کہ یہ اللہ کی طرف سے ایک آزمائش ہے۔ اگر انسان اس آزمائش پر صبر کرتا ہے اور اللہ پر بھروسہ کرتا ہے، تو اللہ اسے ان مشکلات سے نجات دے گا۔ مومنوں کو ہر حال میں اللہ کی مدد اور اس کی رحمت پر اعتماد رکھنا چاہیے، کیونکہ وہی ہمارا اصل محافظ اور نگہبان ہے۔
5. اللہ کی رحمت سے مایوسی گمراہی ہے:
سورۃ الحجر (15:56)
“کہا: اپنے رب تعالیٰ کی رحمت سے نا امید تو صرف گمراہ اور بہکے ہوئے لوگ ہی ہوتے ہیں۔”
یہ آیت ان لوگوں کے لیے ایک بڑی تنبیہ ہے جو مایوسی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اللہ کی رحمت کبھی ختم نہیں ہوتی، اور جو لوگ اللہ کی رحمت سے نا امید ہو جاتے ہیں، وہ دراصل گمراہی کا شکار ہوتے ہیں۔ ڈپریشن میں مبتلا افراد کے لیے یہ آیت بہت اہم ہے، کیونکہ یہ انہیں بتاتی ہے کہ مایوسی کا راستہ اللہ کے قریب ہونے سے دور کر دیتا ہے، جبکہ اللہ کی رحمت پر یقین رکھنے سے انسان کو ہر مشکل سے نجات ملتی ہے۔
6. مشکلات کے بعد آسانیاں آتی ہیں:
سورۃ الشوریٰ (42:28)
“اور وہی ہے جو لوگوں کے نا امید ہو جانے کے بعد بارش برساتا ہے اور اپنی رحمت پھیلا دیتا ہے۔ وہی ہے کارساز اور قابل حمد و ثنا۔”
اس آیت میں اللہ کی قدرت اور اس کی رحمت کا ذکر ہے۔ جب انسان مکمل طور پر نا امید ہو جاتا ہے، اللہ اپنی رحمت سے اس کے لیے آسانی پیدا کرتا ہے۔ جیسے بارش خشک زمین کو سیراب کرتی ہے، ویسے ہی اللہ کی رحمت دل کی خشک سالی کو ختم کر دیتی ہے۔ ڈپریشن اور مایوسی میں بھی اللہ کی مدد کا یہی پیغام ہوتا ہے کہ مشکل کے بعد آسانی آتی ہے، اور اللہ کی رحمت ہر حال میں انسان کے ساتھ ہے۔
7. اللہ کی آزمائش:
سورۃ الزمر (39:49)
“پھر (١٦) انسان (کا حال یہ ہے کہ جب اس) کو کوئی تکلیف چھو جاتی ہے تو وہ ہمیں پکارتا ہے، اس کے بعد جب ہم اسے اپنی طرف سے کسی نعمت سے نوازتے ہیں تو وہ کہتا ہے کہ: ‘یہ تو مجھے (اپنے) ہنر کی وجہ سے ملی ہے۔’ نہیں! بلکہ یہ آزمائش ہے، لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے۔”
اس آیت میں اللہ تعالیٰ انسان کو اس کی کمزوریوں اور آزمائشوں کے بارے میں یاد دلا رہا ہے۔ جب انسان تکلیف میں ہوتا ہے تو وہ اللہ کو پکارتا ہے، لیکن جب وہ خوشحال ہوتا ہے تو بھول جاتا ہے کہ یہ اللہ ہی کی نعمت ہے۔ ڈپریشن یا کسی بھی ذہنی حالت میں، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ یہ ایک آزمائش ہے اور اللہ ہی ہے جو ہمیں اس میں کامیاب کر سکتا ہے۔
8. اللہ کا ہر چیز پر قادر ہونا:
سورۃ الأنعام (6:17)
“اگر اللہ تمہیں کوئی تکلیف پہنچائے تو خود اس کے سوا اسے دور کرنے والا کوئی نہیں، اور اگر وہ تمہیں کوئی بھلائی پہنچائے تو وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔”
یہ آیت اللہ کی مکمل طاقت اور قدرت کی نشاندہی کرتی ہے۔ جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے، چاہے وہ جسمانی ہو یا ذہنی، تو صرف اللہ ہی اسے دور کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ ڈپریشن میں مبتلا افراد کو یہ جاننا چاہیے کہ اللہ ہر حال میں ان کی مدد کے لیے موجود ہے۔
اختتامیہ:
ڈپریشن کے مریضوں کے لیے قرآن مجید کی یہ آیات ایک روشنی کی مانند ہیں جو انہیں اندھیروں سے نکال کر اللہ کی رحمت اور سکون کی طرف لے جاتی ہیں۔ یہ آیات اس بات کی یاد دہانی کراتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنے بندوں کے ساتھ ہے، ان کی دعاؤں کو سنتا ہے اور انہیں مشکلات سے نکالنے کا وعدہ کرتا ہے۔ اللہ پر بھروسہ رکھنا، اس کی ہدایت پر عمل کرنا اور اس کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہونا ڈپریشن کے شکار انسان کے لیے بہت اہم ہے۔ اللہ کی مدد اور اس کی نصرت ہمیشہ ان لوگوں کے ساتھ ہوتی ہے جو اس پر یقین رکھتے ہیں۔
Recent Comments