قرآن کی مدد سے علاج
قرآن مجید کی شفا کی آیات
قرآن مجید میں کئی ایسی آیات ہیں جو شفا کے بارے میں بات کرتی ہیں۔ ان آیات کی تلاوت سے نہ صرف روحانی سکون حاصل ہوتا ہے بلکہ جسمانی اور ذہنی امراض کے علاج میں بھی مدد ملتی ہے۔
آیاتِ شفا
سورۃ الاسراء، آیت 82
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ وَلَا يَزِيدُ الظَّالِمِينَ إِلَّا خَسَارًا
ترجمہ: اور ہم قرآن میں سے وہ چیز نازل کرتے ہیں جو مومنوں کے لیے شفا اور رحمت ہے اور ظالموں کے لیے نقصان کے سوا اور کسی چیز میں اضافہ نہیں کرتا۔
حوالہ: قرآن مجید: سورۃ الاسراء، آیت 82
سورۃ یونس، آیت 57
يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَتْكُم مَّوْعِظَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَشِفَاءٌ لِّمَا فِي الصُّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ
ترجمہ: اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے نصیحت اور دلوں کے روگ کی شفا اور ہدایت اور رحمت آئی ہے جو ایمان والے ہیں۔
حوالہ: قرآن مجید: سورۃ یونس، آیت 57
امید کی کرن
ڈپریشن کے مریضوں کے لیے قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کی رہنمائی میں بہت سے ایسے پیغامات موجود ہیں جو انہیں حوصلہ اور امید فراہم کر سکتے ہیں۔ ایک ایسی ہی آیت سورۃ الطلاق میں موجود ہے:
ذَٰلِكُمْ يُوعَظُ بِهِۦ مَن كَانَ يُؤْمِنُ بِٱللَّهِ وَٱلْيَوْمِ ٱلْـَٔاخِرِ ۚ وَمَن يَتَّقِ ٱللَّهَ يَجْعَل لَّهُۥ مَخْرَجًۭا ٢ وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى ٱللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُۥٓ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ بَـٰلِغُ أَمْرِهِۦ ۚ قَدْ جَعَلَ ٱللَّهُ لِكُلِّ شَىْءٍۢ قَدْرًۭا ٣
ترجمہ: یہ ہے جس کی نصیحت کی جا رہی ہے ہراس شخص کو کہ جو ایمان رکھتا ہو اللہ پر اور یوم آخر پر۔ اور جو شخص اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اللہ اس کے لیے (مشکلات سے) نکلنے کا راستہ پیدا کر دے گا۔ اور اسے ایسے راستے سے رزق دے گا جدھر اس کا گمان بھی نہ جاتا ہو۔ جو اللہ پر بھروسہ کرے اس کے لئے وہ کافی ہے۔ اللہ اپنا کام پورا کرکے رہتا ہے۔ اللہ نے ہر چیز کے لئے ایک تقدیر مقرر کررکھی ہے۔
حوالہ: قرآن مجید: سورۃ الطلاق، آیات 2-3
یہ آیات ان لوگوں کے لیے امید کی کرن ہیں جو مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ جو بھی اس کا تقویٰ اختیار کرے گا، وہ اس کے لئے مشکلات سے نکلنے کا راستہ پیدا کرے گا اور ایسے ذرائع سے مدد کرے گا جو اس کے گمان میں بھی نہ ہوں۔ اللہ پر بھروسہ کرنے سے انسان کو سکون اور اطمینان حاصل ہوتا ہے اور وہ مشکلات کا سامنا بہتر طریقے سے کر سکتا ہے۔
قرآن مجید کی سورتیں اور ذہنی امراض کا علاج
قرآن مجید کی بعض سورتیں اور آیات کو روحانی اور ذہنی امراض کے علاج کے لیے پڑھا جاتا ہے۔ مختلف روحانی علاج کے ماہرین اور علما نے مختلف سورتوں کو مختلف ذہنی بیماریوں کے علاج کے لیے مفید قرار دیا ہے۔ یہاں چند اہم سورتوں اور ان کے علاجی فوائد کا ذکر کیا گیا ہے، اور ان کے حوالے بھی فراہم کیے گئے ہیں۔
1. سورۃ الفاتحہ (The Opening)
استعمال: سورۃ الفاتحہ کو “روحانی دوا” کے طور پر جانا جاتا ہے اور اسے عمومی ذہنی دباؤ اور پریشانی کے علاج کے لیے پڑھا جاتا ہے۔
- علامات: ذہنی سکون، امن اور بھروسہ پیدا کرنا۔
- حوالہ: حدیث میں ذکر ہے کہ صحابہ کرام نے سورۃ الفاتحہ کا استعمال سانپ کے ڈنک کے علاج کے لیے کیا۔
حدیث کا متن: “کچھ صحابہ کرام (رضی اللہ عنہم) ایک عرب قبیلے کے پاس پہنچے، اور اس قبیلے نے ان کی مہمان نوازی نہیں کی۔ جب وہ اس حالت میں تھے، تو اس قبیلے کے سردار کو ایک سانپ نے کاٹ لیا (یا بچھو نے ڈنک مار دیا)۔ انہوں نے (صحابہ کرام سے) کہا، ‘کیا تمہارے پاس کوئی دوا ہے یا کوئی ایسا شخص جو رقیہ کر سکے؟’ صحابہ کرام نے کہا، ‘تم نے ہماری مہمان نوازی سے انکار کیا، اس لیے ہم اس کا علاج نہیں کریں گے جب تک کہ تم ہمیں اس کا معاوضہ نہ دو۔’ اس پر انہوں نے ایک ریوڑ بکریاں دینے پر اتفاق کیا۔ ان میں سے ایک (صحابی) نے سورۃ الفاتحہ پڑھنا شروع کی اور اپنے تھوک کو سانپ کے کاٹے پر لگا دیا۔ مریض ٹھیک ہو گیا اور اس کے لوگ بکریاں لے آئے، لیکن انہوں نے کہا، ‘ہم اسے نہیں لیں گے جب تک کہ ہم نبی کریم (ﷺ) سے نہ پوچھ لیں کہ یہ جائز ہے یا نہیں۔’ جب انہوں نے نبی کریم (ﷺ) سے پوچھا، تو آپ مسکرائے اور فرمایا، ‘تمہیں کیسے معلوم ہوا کہ سورۃ الفاتحہ رقیہ ہے؟ اسے (بکریاں) لے لو اور میرے لیے بھی ایک حصہ مقرر کرو۔'”
- حوالہ: صحیح بخاری، حدیث نمبر 5736
2. سورۃ البقرہ (The Cow)
استعمال: سورۃ البقرہ کو شیطانی وسوسوں، جادو، اور ہر قسم کی منفی توانائیوں کے علاج کے لیے پڑھا جاتا ہے۔
- علامات: حفاظت، امن، اور برکت۔
حدیث کا متن: “رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘قرآن پڑھو، کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کے لیے شفاعت کرے گا۔ الزہراوین (روشن سورہ) یعنی سورۃ البقرہ اور سورۃ آل عمران پڑھو، کیونکہ یہ دونوں قیامت کے دن ایسے آئیں گی جیسے دو بادل ہوں، یا دو سایے ہوں، یا جیسے دو پرندوں کی جماعتیں ہوں، جو اپنے پڑھنے والوں کی حمایت کریں گی۔ سورۃ البقرہ پڑھو، اس کا حاصل کرنا برکت ہے اور اس کا چھوڑ دینا حسرت ہے، اور اس پر جادوگر قابو نہیں پا سکتے۔’ معاویہ نے کہا، مجھے معلوم ہوا ہے کہ ‘البطلة’ سے مراد جادوگر ہیں۔”
3. سورۃ یٰس (Yaseen)
استعمال: سورۃ یٰس کو قلبی سکون اور دماغی پرسکون کے لیے پڑھا جاتا ہے۔
- علامات: دل اور دماغ میں سکون، زندگی کی مشکلات میں آسانی۔
حوالہ:
- روحانی علاج کے ماہرین اس سورۃ کو سکون قلب کے لیے تجویز کرتے ہیں۔
- حوالہ: قرآن مجید: سورۃ یٰس
4. سورۃ الرعد (The Thunder)
استعمال: سورۃ الرعد کو ڈپریشن اور پریشانی کے علاج کے لیے پڑھا جاتا ہے۔
- علامات: ذہنی دباؤ کم کرنا، پرسکون نیند۔
حوالہ:
- روحانی علاج کی کتابوں میں اس کا ذکر موجود ہے۔
- حوالہ: قرآن مجید: سورۃ الرعد
5. سورۃ الرحمن (The Beneficent)
استعمال: سورۃ الرحمن کو دل کی بیماریوں اور دماغی سکون کے لیے پڑھا جاتا ہے۔
- علامات: دل کو سکون، روحانی سکون، خدا کی رحمت کا احساس۔
حوالہ:
- قرآن مجید کی سورتوں کے روحانی فوائد پر مبنی کتابوں میں ذکر کیا گیا ہے۔
- حوالہ: قرآن مجید: سورۃ الرحمن
6. سورۃ الناس (The Mankind)
استعمال: سورۃ الناس کو شیطانی وسوسوں اور خوف کے علاج کے لیے پڑھا جاتا ہے۔
- علامات: ذہنی سکون، خوف کا خاتمہ، حفاظت۔
حدیث کا متن:
- “قل اعوذ برب الناس، ملک الناس، الہ الناس۔ من شر الوسواس الخناس، الذی یوسوس فی صدور الناس، من الجنة والناس۔”
- حوالہ: قرآن مجید: سورۃ الناس
7. سورۃ الفلق (The Daybreak)
استعمال: سورۃ الفلق کو حسد، جادو، اور منفی توانائیوں کے علاج کے لیے پڑھا جاتا ہے۔
- علامات: حفاظت، امن، اور منفی توانائیوں کا خاتمہ۔
حدیث کا متن:
- “قل اعوذ برب الفلق۔ من شر ما خلق۔ ومن شر غاسق اذا وقب۔ ومن شر النفاثات فی العقد۔ ومن شر حاسد اذا حسد۔”
- حوالہ: قرآن مجید: سورۃ الفلق
8. سورۃ الدخان (The Smoke)
استعمال: سورۃ الدخان کو خواب آور مسائل اور بے خوابی کے علاج کے لیے پڑھا جاتا ہے۔
- علامات: پرسکون نیند، ذہنی سکون۔
حوالہ:
- روحانی علاج کی کتابوں میں اس کا ذکر موجود ہے۔
- حوالہ: قرآن مجید: سورۃ الدخان
اختتام
قرآن مجید کی تلاوت نہ صرف روحانی سکون فراہم کرتی ہے بلکہ ذہنی امراض کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ تاہم، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت کے ساتھ ساتھ دینی علما اور ماہرین صحت سے مشورہ کرنا بھی ضروری