کمال پرستی اور التوا: ایک گہرا تعلق
American Psychological Association (APA) کے مطابق، کمال پرستی اکثر التوا کا سبب بن سکتی ہے، جہاں لوگ ہر کام کو بہترین انداز میں انجام دینے کی کوشش میں اس کے آغاز میں تاخیر کرتے ہیں۔ کمال پرستی کی یہ عادت افراد کی کارکردگی اور وقت کے مؤثر استعمال کو متاثر کر سکتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ کمال پرستی کس طرح سے التوا کا باعث بنتی ہے اور اس پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے۔
کمال پرستی کیسے التوا کا باعث بنتی ہے؟
غیر حقیقت پسندانہ توقعات
کمال پرستی میں مبتلا افراد اپنے کام کو اعلیٰ معیار پر پورا کرنے کے لئے غیر حقیقت پسندانہ توقعات قائم کر لیتے ہیں۔ National Institute of Mental Health (NIMH) کی تحقیق بتاتی ہے کہ یہ توقعات اکثر التوا کی جانب لے جاتی ہیں کیونکہ ان کے پورے نہ ہونے کا خوف بڑھ جاتا ہے۔
غلطیوں سے خوف
کمال پرست افراد غلطیوں سے بہت زیادہ ڈرتے ہیں اور یہی خوف ان میں التوا کی عادت کو پیدا کرتا ہے۔ Verywell Mind کے مطابق، جب ہم غلطیوں کے خوف میں مبتلا ہوتے ہیں تو ہم خود کو کسی کام کے آغاز سے روک لیتے ہیں۔
خود اعتمادی کی کمی
کمال پرست افراد میں خود اعتمادی کی کمی بھی التوا کا باعث بن سکتی ہے۔ جب ہم اپنے کام کو بہترین انداز میں انجام دینے کے قابل نہیں سمجھتے تو اسے مؤخر کر دیتے ہیں۔
کمال پرستی اور التوا پر قابو پانے کے طریقے
حقیقت پسندانہ توقعات قائم کریں
کمال پرستی کو ختم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم حقیقت پسندانہ توقعات قائم کریں اور اپنے کام کو ممکنہ حد تک بہتر بنانے کی کوشش کریں۔
چھوٹے چھوٹے اہداف مقرر کریں
چھوٹے چھوٹے اہداف مقرر کرنے سے کمال پرستی اور التوا دونوں کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ جب ہمارا مقصد حاصل ہوتا ہے تو ہماری خود اعتمادی بھی بڑھتی ہے۔
غلطیوں کو قبول کریں
کمال پرستی کو ختم کرنے کے لئے غلطیوں کو قبول کرنا ضروری ہے۔ غلطیاں ہماری سیکھنے کے عمل کا حصہ ہیں اور ہمیں بہتری کی جانب لے جاتی ہیں۔