Edit Content

Dimagh.pk دماغی صحت، دماغ سے متعلقہ بیماریوں اور مؤثر حل کے بارے میں ماہرانہ بصیرت فراہم کرتا ہے۔ آپ کو اپنی ذہنی صحت کو سمجھنے اور بہتر بنانے کے لیے بااختیار بنانا۔

Social Icons

Free Consulting Services

ذہنی سکون اور آگاہی کا سفر!

ٹال مٹول کی اقسام | Types of Procrastination

ٹال مٹول (Procrastination) ایک ایسی عادت ہے جس میں انسان اہم کاموں کو غیر ضروری طور پر تاخیر کا شکار کرتا ہے۔ یہ عادت اکثر ہماری کارکردگی اور زندگی کے اہم پہلوؤں کو متاثر کرتی ہے۔ تاہم، ٹال مٹول کی مختلف اقسام ہوتی ہیں، اور ہر قسم کی ٹال مٹول کے پیچھے مختلف وجوہات ہوتی ہیں۔ اس بلاگ میں، ہم ٹال مٹول کی اقسام اور ان کے پیچھے موجود نفسیاتی پہلوؤں پر بات کریں گے تاکہ آپ کو یہ سمجھنے میں مدد مل سکے کہ آپ کس قسم کی ٹال مٹول کا شکار ہیں اور اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔

جدید تحقیق کیا کہتی ہے؟ (What Does Modern Research Say?)

جدید تحقیق کے مطابق، ٹال مٹول کی مختلف اقسام کو سمجھنا اس لیے ضروری ہے تاکہ ہر قسم کے مخصوص عوامل اور نتائج کو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے۔ مثال کے طور پر، 2020 میں ہونے والی ایک تحقیق نے اس بات کا انکشاف کیا کہ کمال پسندی کی ٹال مٹول ان لوگوں میں زیادہ ہوتی ہے جو خوداعتمادی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔  (تحقیق کا حوالہ)

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ غیر فعال ٹال مٹول کا شکار لوگ اکثر زیادہ ذہنی دباؤ اور اضطراب کا شکار ہوتے ہیں، جبکہ فعال ٹال مٹول کا شکار لوگ بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں، کیونکہ وہ کام کو آخری لمحے پر مکمل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

1. فعال ٹال مٹول (Active Procrastination)

فعال ٹال مٹول میں فرد جان بوجھ کر کسی کام کو اس نیت سے ملتوی کرتا ہے کہ وہ دباؤ کے تحت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔ یہ افراد اپنی تاخیر کو مثبت نظر سے دیکھتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ وہ آخری وقت میں بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ اس قسم کی ٹال مٹول اکثر طلبہ اور پیشہ ور افراد میں دیکھی جاتی ہے۔

  • مثال: امتحان کی تیاری کو آخری دن تک ملتوی کرنا تاکہ دباؤ میں زیادہ بہتر مطالعہ کیا جا سکے۔

فوائد:

  • دباؤ میں زیادہ کارکردگی دکھانے کا احساس
  • وقت کے انتظام میں مہارت پیدا کرنے کی کوشش

نقصانات:

  • کام میں غلطیاں ہونے کا خدشہ
  • غیر ضروری ذہنی دباؤ

2. غیر فعال ٹال مٹول (Passive Procrastination)

غیر فعال ٹال مٹول میں فرد کام کو اس وجہ سے ملتوی کرتا ہے کہ اسے یقین نہیں ہوتا کہ کہاں سے شروع کرنا ہے یا اسے کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔ یہ افراد عموماً فیصلہ سازی میں مشکلات کا شکار ہوتے ہیں اور کسی کام کا آغاز کرنے میں گھبراہٹ محسوس کرتے ہیں۔

  • مثال: آپ کے پاس ایک پروجیکٹ ہے، لیکن آپ اسے شروع کرنے میں دشواری محسوس کرتے ہیں کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ پہلا قدم کیا ہونا چاہیے۔

فوائد:

  • وقت حاصل کرنے کی کوشش
  • کام پر مزید غور و فکر کرنے کا موقع

نقصانات:

  • فیصلہ سازی میں مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں
  • تاخیر کی وجہ سے کام مکمل نہ ہو پانا

3. فیصلہ نہ کر سکنے والی ٹال مٹول (Decisional Procrastination)

فیصلہ نہ کر سکنے والی ٹال مٹول میں فرد کسی کام کو اس خوف سے ملتوی کرتا ہے کہ وہ غلط فیصلہ کر سکتا ہے۔ یہ افراد عام طور پر مختلف آپشنز کا موازنہ کرنے میں بہت زیادہ وقت لگاتے ہیں اور اس وجہ سے کوئی فیصلہ نہیں کر پاتے، جس سے کام میں تاخیر ہوتی ہے۔

  • مثال: آپ کو کئی آپشنز میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہے، لیکن آپ خوفزدہ ہیں کہ کہیں غلط فیصلہ نہ کر لیں۔

فوائد:

  • بہتر فیصلہ کرنے کے لیے مزید وقت ملتا ہے
  • پیچیدہ مسائل کا مکمل تجزیہ کرنے کا موقع

نقصانات:

  • غیر ضروری تاخیر
  • ذہنی دباؤ میں اضافہ

4. کمال پسندی کی ٹال مٹول (Perfectionist Procrastination)

کمال پسندی (Perfectionism) سے متاثرہ افراد ہر کام کو بہترین انداز میں کرنا چاہتے ہیں۔ اس سوچ کی وجہ سے وہ کام کو اس وقت تک ملتوی کرتے ہیں جب تک کہ انہیں یقین نہ ہو جائے کہ وہ اسے کامل طور پر مکمل کر پائیں گے۔ یہ افراد اکثر کام کے آغاز میں تاخیر کرتے ہیں، کیونکہ انہیں خوف ہوتا ہے کہ وہ مکمل طور پر درست کام نہیں کر پائیں گے۔

  • مثال: آپ کو ایک پریزنٹیشن تیار کرنی ہے، لیکن آپ اسے بار بار ملتوی کرتے ہیں کیونکہ آپ کو خدشہ ہوتا ہے کہ یہ بہترین نہیں ہوگی۔

فوائد:

  • کام میں اعلیٰ معیار کا حصول
  • ہر تفصیل پر زیادہ توجہ دینے کا موقع

نقصانات:

  • کام شروع کرنے میں دشواری
  • غیر ضروری دباؤ اور وقت کی بربادی

5. جذباتی ٹال مٹول (Emotional Procrastination)

جذباتی ٹال مٹول وہ ہوتی ہے جب فرد کام سے جڑے منفی جذبات جیسے بیزاری، مایوسی یا خوف کی وجہ سے کام کو ملتوی کرتا ہے۔ یہ افراد عام طور پر کسی مشکل یا ناپسندیدہ کام سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کی جگہ کم اہم یا آسان کاموں کو ترجیح دیتے ہیں۔

  • مثال: آپ کو ایک پیچیدہ رپورٹ تیار کرنی ہے، لیکن آپ اس کام کو غیر ضروری طور پر تاخیر کا شکار کرتے ہیں کیونکہ یہ کام آپ کو مشکل لگتا ہے۔

فوائد:

  • منفی جذبات سے وقتی نجات
  • دیگر آسان کاموں میں کامیابی کا احساس

نقصانات:

  • اہم کام کا مؤخر ہونا
  • کام کے بوجھ میں اضافہ

6. فرار کی ٹال مٹول (Avoidance Procrastination)

فرار کی ٹال مٹول میں فرد کسی بھی ایسے کام سے بچنے کی کوشش کرتا ہے جس میں ناکامی کا خدشہ ہو یا جس کے نتائج پریشان کن ہو سکتے ہوں۔ یہ افراد عام طور پر ان کاموں کو ملتوی کرتے ہیں جن میں انہیں کامیابی کی امید کم ہو یا وہ خود کو ناکامی کے لیے تیار نہ کر پائیں۔

  • مثال: آپ کو ایک مشکل پروجیکٹ سونپا گیا ہے، اور آپ اسے شروع کرنے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ آپ کو ڈر ہے کہ آپ ناکام ہو جائیں گے۔

فوائد:

  • وقتی سکون کا احساس
  • مشکل کام سے بچنے کا موقع

نقصانات:

  • کام میں تاخیر اور معیار کی کمی
  • خوداعتمادی میں کمی

ٹال مٹول کی اقسام کو پہچاننا کیوں ضروری ہے؟

ٹال مٹول کی مختلف اقسام کو سمجھنا بہت ضروری ہے کیونکہ ہر قسم کی ٹال مٹول مختلف نفسیاتی وجوہات سے جڑی ہوتی ہے۔ جب آپ جان لیں کہ آپ کس قسم کی ٹال مٹول کا شکار ہیں، تو آپ اپنے رویے کو تبدیل کرنے اور بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے مخصوص حکمت عملی اپنانے میں کامیاب ہو سکیں گے۔

خلاصہ

ٹال مٹول کی اقسام کو سمجھنا اور ان پر قابو پانے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنانا ضروری ہے۔ چاہے آپ فعال ٹال مٹول کا شکار ہیں یا غیر فعال، آپ کو اپنے رویے کو پہچاننے اور اسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ یاد رکھیں، ہر کام کو وقت پر کرنے کی عادت اپنانا آپ کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لا سکتا ہے۔

کال ٹو ایکشن

اگر آپ بھی ٹال مٹول کا شکار ہیں تو اس مضمون میں دی گئی اقسام اور ان کی وجوہات کو سمجھیں اور ان سے نمٹنے کے طریقے اپنائیں۔ اپنے تجربات ہمارے ساتھ شیئر کریں اور دیکھیں کہ آپ کی کارکردگی میں کیسے بہتری آتی ہے۔

(ٹال مٹول کے عام اسباب)

Tal Matol Ki Aqsam | Types of Procrastination

Tal Matol (Procrastination) ek aisi aadat hai jis mein insaan ahem kaamon ko ghair zaroori taur par taakhir ka shikaar karta hai. Ye aadat aksar hamari kaarkardagi aur zindagi ke ahem pehluon ko mutasir karti hai. Magar, tal matol ki mukhtalif aqsam hoti hain, aur har qisam ke tal matol ke peeche mukhtalif wajahain hoti hain. Is blog mein, hum tal matol ki aqsam aur inke peeche maujood nafsiyaati pehluon par baat karenge, taake aap ko ye samajhne mein madad mil sake ke aap kis qisam ki tal matol ka shikaar hain aur is se kaise bacha ja sakta hai.

Modern Tehqiqat Kya Kehti Hai?

Modern tehqiqat ke mutabiq, tal matol ki mukhtalif aqsam ko samajhna is liye zaroori hai taake har qisam ke mukhtasir aasar aur natayij ko behtar tareeqe se samjha ja sake. Maslan, 2020 mein hone wali ek tehqiqat ne is baat ka inkaash kiya ke kamal pasandi ki tal matol un logon mein zyada hoti hai jo khud aitmaad ki kami ka shikaar hote hain.

Tehqiqat mein yeh bhi bataya gaya hai ke ghair faal tal matol ka shikaar log aksar zyada zehni dabaao aur iztirab ka shikaar hote hain, jabke faal tal matol ka shikaar log behtar kaarkardagi dikhate hain, kyunke wo kaam ko aakhri lamhe par mukammal karne mein kamiyab ho jate hain.

1. Faal Tal Matol (Active Procrastination)

Faal tal matol mein fard jaan bujh kar kisi kaam ko is niyat se muktalif karta hai ke wo dabao ke neeche behtar kaarkardagi ka muzahira karega. Ye afraad apni taakhir ko positive nazar se dekhte hain kyunke unhein lagta hai ke wo aakhri waqt mein behtar kaam kar sakte hain.

Misal: Imtihan ki tayyari ko aakhri din tak muktalif karna taake dabao mein zyada behtar mutaala kiya ja sake.

  • Fawaid:
    • Dabao mein zyada kaarkardagi ka ehsaas
    • Waqt ke intezam mein maharat hasil karne ki koshish
  • Nuqsanat:
    • Kaam mein ghaltiyan hone ka khudshah
    • Ghair zaroori zehni dabaao

2. Ghair Faal Tal Matol (Passive Procrastination)

Ghair faal tal matol mein fard kaam ko is wajah se muktalif karta hai ke use yaqeen nahi hota ke kahaan se shuru kare. Ye afraad aam tor par faisla sazi mein mushkilat ka shikaar hote hain aur kisi kaam ka aaghaz karne mein ghabraahat mehsoos karte hain.

Misal: Aap ke paas ek project hai, lekin aap isay shuru karne mein mushkil mehsoos karte hain kyunke aap nahi jante ke pehla qadam kya hona chahiye.

  • Fawaid:
    • Waqt hasil karne ki koshish
    • Kaam par zyada ghor o fikr karne ka mauqa
  • Nuqsanat:
    • Faisla sazi mein mazeed mushkilat paida ho sakti hain
    • Taakhir ki wajah se kaam mukammal na ho pana

3. Faisla Na Kar Sakne Wali Tal Matol (Decisional Procrastination)

Faisla na kar sakne wali tal matol mein fard kisi kaam ko is khauf se muktalif karta hai ke wo ghalat faisla kar sakta hai. Ye afraad aam tor par mukhtalif options ka muqabla karne mein zyada waqt guzarte hain aur is wajah se koi faisla nahi kar pate, jo ke kaam mein taakhir ka sabab banta hai.

Misal: Aap ko kai options mein se kisi ek ko chuna hai, lekin aap khaufzada hain ke kahin ghalat faisla na kar lein.

  • Fawaid:
    • Behtar faisla karne ke liye mazeed waqt milta hai
    • Pechida masail ka mukammal tajziya karne ka mauqa
  • Nuqsanat:
    • Ghair zaroori taakhir
    • Zehni dabaao mein izafa

4. Kamal Pasandi Ki Tal Matol (Perfectionist Procrastination)

Kamal pasandi se mutasir afraad har kaam ko behtareen andaaz mein karna chahte hain. Is soch ki wajah se wo kaam ko us waqt tak muktalif karte hain jab tak unhein yaqeen na ho jaye ke wo ise kamal ke sath mukammal kar sakte hain. Ye afraad aksar kaam ke aaghaz mein taakhir karte hain, kyunke unhein khauf hota hai ke wo bilkul durust kaam nahi kar payenge.

Misal: Aap ko ek presentation tayyar karni hai, lekin aap ise baar baar muktalif karte hain kyunke aap ko khauf hota hai ke ye behtareen nahi hogi.

  • Fawaid:
    • Kaam mein aala mayar ka haasil
    • Har tafsil par zyada tawajjo dene ka mauqa
  • Nuqsanat:
    • Kaam shuru karne mein mushkil
    • Ghair zaroori dabaao aur waqt ki barbaadi

5. Jazbati Tal Matol (Emotional Procrastination)

Jazbati tal matol wo hoti hai jab fard kaam se jure manfi jazbat jaise bezaari, mayusi ya khauf ki wajah se kaam ko muktalif karta hai. Ye afraad aam tor par kisi mushkil ya na-pasandida kaam se bachne ki koshish karte hain aur iski jagah kam ahem ya aasaan kaamon ko tarjeeh dete hain.

Misal: Aap ko ek pechida report tayyar karni hai, lekin aap is kaam ko ghair zaroori taur par taakhir karte hain kyunke ye kaam aapko mushkil lagta hai.

  • Fawaid:
    • Manfi jazbat se waqtan nijas
    • Deegar aasaan kaamon mein kamiyabi ka ehsaas
  • Nuqsanat:
    • Ahem kaam ka muakhir hona
    • Kaam ke bough mein izafa

6. Farar Ki Tal Matol (Avoidance Procrastination)

Farar ki tal matol mein fard kisi bhi aise kaam se bachne ki koshish karta hai jismein nakami ka khauf ho ya jiske natayej pareshan kun ho sakte hain. Ye afraad aam tor par un kaamon ko muktalif karte hain jismein unhein kamiyabi ki umeed kam ho ya wo apne aap ko nakami ke liye tayyar nahi kar sakte.

Misal: Aap ko ek mushkil project sonepa gaya hai, aur aap ise shuru karne se gurez karte hain kyunke aapko dar hai ke aap nakam ho jayenge.

  • Fawaid:
    • Waqti sukoon ka ehsaas
    • Mushkil kaam se bachne ka mauqa
  • Nuqsanat:
    • Kaam mein taakhir aur mayaar ki kami
    • Khudaitmaad mein kami

Tal Matol Ki Aqsam Ko Pehchanna Kyun Zaroori Hai?

Tal matol ki mukhtalif aqsam ko samajhna behad zaroori hai kyunke har qisam ki tal matol mukhtalif nafsiyaati wajah se juri hoti hai. Jab aap jaan lenge ke aap kis qisam ki tal matol ka shikaar hain, to aap apne rawaiye ko tabdeel karne aur behtar kaarkardagi dikhane ke liye specific hikmat-e-amli apna sakte hain.

Khulasa

Tal matol ki aqsam ko samajhna aur in par qaboo pane ke liye mo’asar hikmat-e-amli apnana zaroori hai. Chahe aap faal tal matol ka shikaar hain ya ghair faal, aapko apne rawaiye ko pehchannay aur ise behtar banane ki zaroorat hai. Yaad rahe, har kaam ko waqt par karne ki aadat apnana aapki zindagi mein positive tabdeeli la

azeemalvi1
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Shopping cart