کیوں ہم التوا میں وقت ضائع کرتے ہیں؟
American Psychological Association (APA) کے مطابق، التوا یعنی کام کو موخر کرنا ایک نفسیاتی عادت ہے جو اکثر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہ عادت کاموں کو وقت پر مکمل نہ کرنے اور اس کے نتیجے میں بے چینی اور شرمندگی کا سبب بنتی ہے۔ اس موضوع پر مختلف سائنسی تحقیقیں موجود ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ التوا کی جڑیں خود کو وقت کا غلط اندازہ لگانے میں ہیں۔
التوا کا سبب بننے والے عوامل
خود اعتمادی کی کمی اور التوا
کم خود اعتمادی اکثر التوا کی ایک بڑی وجہ بن جاتی ہے۔ لوگ خود کو کسی کام کے قابل نہیں سمجھتے اور اسی لیے شروع کرنے میں دیر کرتے ہیں۔ National Institute of Mental Health (NIMH) کے مطابق، ایسے افراد میں التوا کی عادت زیادہ پائی جاتی ہے۔
غیر حقیقت پسندانہ توقعات
غیر حقیقت پسندانہ توقعات بھی التوا کا سبب بن سکتی ہیں۔ Verywell Mind کی تحقیق کے مطابق، جب ہم کسی کام کو مکمل کرنے میں بہت زیادہ توقعات قائم کر لیتے ہیں، تو ہم خود کو اس پر قابو پانے میں ناکام محسوس کرتے ہیں۔
کام کو پیچیدہ سمجھنا
کبھی کبھار، لوگ کاموں کو زیادہ پیچیدہ سمجھ لیتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں شروع کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ Harvard Business Review کے مطابق، یہ ایک عمومی عادت ہے جسے سدھارا جا سکتا ہے۔
التوا سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
چھوٹے چھوٹے اہداف مقرر کریں
التوا سے بچنے کے لئے کام کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کریں اور آہستہ آہستہ آگے بڑھیں۔ ہر چھوٹا ہدف پورا کرنے پر اپنے آپ کو سراہیں۔
اپنے وقت کی قدر کریں
وقت کی اہمیت کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ التوا کو ختم کرنے کے لئے اپنے وقت کو منظم کریں اور اپنی زندگی میں ترجیحات مقرر کریں۔
خود کو بہتر بنائیں
اپنے بارے میں مثبت خیالات کو فروغ دیں اور خود پر بھروسہ کریں۔ یہ ذہنی سکون کو بڑھاتا ہے اور التوا کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔